A moderate climate is very important for the cultivation of paper lemons in February and March, while there is a possibility of serious damage to the paper lemon crop due to the temperature falling below the freezing point. These views were expressed by Agriculture Officer (Technical), Department of Agriculture, Sialkot, Zeeshan Guraya while informing the farmers about lemon cultivation.
He said that the areas of Sialkot, Sahiwal, Multan, Gujarat, Sargodha, Gujranwala, Rahim Yar Khan are of special importance for the cultivation of paper lemons, while apart from Punjab, lemons are also being successfully cultivated in Sindh and Khyber Pakhtunkhwa.
He said that lemon cultivation cannot be done successfully in hot weather and dry areas where the temperature goes above 40 to 47 degrees Celsius.
He said that the best time to plant lemons is February to March and for good growth and quality, fertile mine land is also suitable for lemon cultivation, but sandy, kalrathi, semi-thor and hard soil are not suitable for its cultivation. He said that lemon plants cannot be cultivated successfully by pen because the roots of prepared plants are not strong and the plants are left weak.
کاغذی لیموں کی فروری و مارچ میں کاشت کیلئے معتدل آب وہوا انتہائی اہمیت کی حامل ہے جبکہ درجہ حرارت کے نقطہ انجماد سے گرنے کے باعث کاغذی لیموں کی فصل کو شدید نقصان پہنچنے کا احتمال رہتاہے تاہم عام فصلوں اور پھلوں کی کاشت کیلئے موزوں زمین کاغذی لیموں کی کاشت کیلئے مناسب ہے۔ان خیالات کا اظہار ایگری کلچر آفیسر(ٹیکنیکل )محکمہ زراعت سیالکوٹ ذیشان گورائیہ نے کسانوں کو لیموں کی کاشت کے بارے آگاہی دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے بتایا کہ سیالکوٹ، ساہیوال، ملتان،گجرات، سرگودھا، گوجرانوالہ،رحیم یار خان کے علاقے کاغذی لیموں کی کاشت کیلئے خصوصی اہمیت کے حامل ہیں جبکہ پنجاب کے علاوہ سندھ اور خیبر پختونخوا میں بھی لیموں کامیابی سے کاشت کیاجا رہا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ گرم موسم اور خشک علاقے جہاں درجہ حرارت 40سے47 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر چلا جائے وہاں لیموں کی کاشت کامیابی سے نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے بتایاکہ لیموں کے پودے لگانے کا بہترین وقت فروری تا مارچ ہے نیز اچھی بڑھوتری اور بہترین کوالٹی کیلئے زرخیز میرا زمین بھی لیموں کی کاشت کیلئے موزوں ہے مگر ریتلی، کلراٹھی، سیم تھور اور سخت تہہ والی زمین اس کی کاشت کیلئے مناسب نہیں۔انہوں نے بتایاکہ لیموں کے پودے بذریعہ قلم کامیابی سے کاشت نہیں ہو سکتے کیونکہ تیار شدہ پودوں کی جڑیں مضبوط نہیں ہوتیں اور پودے کمزور رہ جاتے ہیں۔