پاسپیڈا ایشوز کیلئے فیڈریشن چیمبرز کی کوآرڈینیشن کمیٹی بنائیں گی: عرفان اقبال شیخ
چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) فہیم الرحمان سہگل نے سیئنر وائس چیئرمین نصراللہ مغل، وائس چیئرمین طاہر منظور چودھری ، صدر فیڈریشن پاکستان چیمبرز عرفان اقبال شیخ، سابق صدور پیاف محمد علی میاں و میاں ابوذرشاد، نائب صدر لاہور چیمبر عدنان خالد بٹ دیگر پیاف ای سی ممبران کے ہمراہ پاکستان آٹو موبائل سپئیر پارٹس امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشنز ( پاسپیڈا)پیٹرن انچیف عابد حمیدکی قیادت میںپاسپیڈا عہدیداران سے پاسپیڈا آفس بادامی باغ میںملاقات کرتے ہوئے کہاکہ پیاف اور پاسپیڈا کا پچھلے 2 دہائیوں سے چولی دامن کا ساتھ ہے اور آئندہ بھی ملکرٹریڈڑز کے مسائل کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
فہیم الرحمان سہگل نے کہاکہ ٹریڈرز معیشت کا ایک پہیہ ہے، گورنمنٹ کی پالیسیز کی بدولت یہ پہیہ رکنے سے معیشت جمود کا شکار ہے۔سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے حکومت کی کوئی ڈائریکشن نظر نہیں آ رہی جو باعث تشویش ہے۔بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو آئندہ بجٹ میں شامل کیا جائے تاکہ اقتصادی ہدف کو ممکن بنایا جاسکے۔ صنعتکار و تاجر برادری پہلے ہی ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے اس لیے آنیوالے بجٹ میں ان پر مزید ٹیکس نہ لگائے جائیں بلکہ ریلیف دیا جائے اس موقع پر ایف پی سی سی ائی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہملک میں اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہیں ،برآمدات میںخاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا ۔
حکومت کے اندازے کے برعکس کرنسی کی ڈی ویلیو ایشن ہونے کے باوجودبرآمدات نہیں بڑھ سکی. اس کی وجہ یہی ہے کہ جب تک پالیسیزبزنس فرینڈلی نہیں ہونگی اس ملک کی برآمدات پھل پھول نہیں سکیں گی.صوبائی اور وفاقی سطح پر ٹیکسوں کی بھرمار ہے اگربجٹ میں مزید ٹیکس لگے تو مشیت کا پٹھہ بیٹھ جائے گا. انڈسٹری میں وسعت نہیں ہے جو کہ ایک خطرے کی گھنٹی ہے آنے والے بجٹ میں انڈسٹری کے فروغ کے لیے کوشش کی جانی چاہیی.، سابق چیئرمین محمد علی میاں و میاں ابوزرشاد نے کہا کہ 25% مارک اپ کائبر اور 18% سیلز ٹیکس لینا زیادتی ہے، دنیا میں کہیں بھی اتنا زیادہ ٹیکسز نہیں ہیں۔
اسطرح کاروبار نہیں چلتے، ہم مقابلے کی دوڑ سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں امپورٹ اسٹیج پر یہ ٹیکس ختم کیے جائیں اور 5 سال کے لئے چھوٹ دی جائے۔جو نئی صنعت لگ رہی ہیں ان پر مذکورہ ٹیکس ختم کیا جائے تاکہ انڈسٹری میں جان آنے اور صنعتوں کو فروغ دیا جاسکے جس سے بین الاقوامی سرمایہ کار کا اعتماد بحال ہوگا ۔انھوں نے کہا مختلف حکومتی محکموں کی جانب سے ٹریڈرز کو ہراسان کرنے کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے اور انکے صوابدیدی اختیارات کے غلط استعمال سے کاروباری برادری میں خوف و ہراس پیدا ہو رہا ہے اگر صوابدیدی اختیارات کا غلط استعمال نہ روکا گیا تو نہ صرف غیر ملکی بلکہ مقامی سرمایہ کار بھی بد ظن ہو جائیں گے۔
انھوں نے کہا بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح کوکم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لایا جائے تو صنعتی شعبہ کو ریلیف ملے گا اور عوام کو بھی ارزاں نرخوں پر اشیاء فراہم ہوسکے ۔