آم کے باغات میں اپریل کے آخرتک زیادہ تر کیڑے و بیماریاں نقصان دہ حد سے نیچے آجاتی ہیں ، باغبان ضرورت پڑنے پر جائزہ اور سپرے جاری رکھیں، محکمہ زراعت

محکمہ زراعت پنجاب نے کہاہے کہ اپریل کے آخر تک آم کے باغات میں زیادہ تر کیڑے و بیماریاں نقصان دہ حد سے نیچے آجاتی ہیں ، باغبان ضرورت پڑنے پر جائزہ اور سپرے جاری رکھیں اور جڑی بوٹی مار زہروں سے جڑی بوٹیوں کا تدارک بھی کیاجائے تاکہ آم کے پھل کو نقصان سے بچایاجاسکے، باغبان بٹور کی کٹائی جاری رکھیں اور نائٹروجنی کھاد یوریا کی دوسری خوراک کے طور پر ایک کلو گرام فی پودا کھاد ڈالنے کے علاوہ پتوں پر چھوٹے غذائی اجزاء کا سپرے بھی کریں۔ ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ آم کے باغات میں وسط اپریل کے بعد آبپاشی کا وقفہ 20دن رکھنا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ منہ سڑی کے خلاف ضرورت کے مطابق سپرے کرنے، تنوں پر بورڈ و پیسٹ لگانے سے بھی اچھے نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ پھل کی مکھی آم کی فصل کو نقصان پہنچاتی ہے اس لئے اس کے خلاف پھندوں کا بھی مناسب انتظام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ باغبان مزید رہنمائی و مشاورت کیلئے ماہرین زراعت یامحکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *