کماد کے کاشتکاربہترپیداوار کیلئے فصل کونقصان دہ کیڑوں سے محفوظ رکھیں، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کاشتکار بہاریہ کماد کی فی ایکڑ بہتر پیداوار کے حصول کیلئے فصل کو نقصان دہ کیڑوں کے حملے سے محفوظ رکھیں۔ سوموار کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ سیاہ بگ کا اپریل اور مئی میں فصل کی بڑھوتری کے شروع میں حملہ آور ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے،اس کے بالغ اور بچے پتوں کا رس چوستے ہیں اور متاثرہ فصل کی رنگت زرد ہو جاتی ہے اور پتوں پر گہرے سرخی مائل دھبے بن جاتے ہیں، سیاہ بگ سے بچائوکیلئے فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں نیز دیمک کماد کا ایک نقصان دہ کیڑا ہے،یہ کیڑا بیج کی آنکھ اور پوریوں کو اندر سے کھا کر کھوکھلا کر دیتا ہے اور مٹی بھر دیتا ہے اور فصل کے اگا ئوکے بعد یہ پودوں کی جڑوں اور زیر زمین حصوں کو کھا کر نقصان پہنچاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دیمک کے طبعی انسداد کیلئے گوبر کی گلی سڑی کھاد استعمال کریں، کھیت کو زیادہ دیر تک خشک نہ چھوڑیں اور بروقت آبپاشی کریں۔ اسی طرح گھوڑا مکھی کے بچے اور بالغ پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستے ہیں ان کے جسم سے نکلنے والے مواد کی وجہ سے پتوں کی سطح پر کالے رنگ کی پھپھوندی لگ جاتی ہے جس سے پتوں میں خوراک بنانے کا عمل رک جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھوڑا مکھی کے دو طفیلی کیڑے بہت اہم ہیں ایک انڈوں کا اور دوسرا بچوں اور بالغ کا ہے جو بہت موثر انداز میں گھوڑا مکھی کو ختم کرتے ہیں۔ ایسے کھیتوں میں جہاں طفیلی کیڑا وافر مقدار میں موجود ہو طفیلی کیڑے کے انڈے اور کویوں والے پتے 6 انچ لمبائی میں کاٹ لیں اور گھوڑا مکھی کے متاثرہ کھیتوں میں جہاں طفیلی کیڑا نہ ہو ٹانک دیں۔ کماد کی سفید مکھی کے بچے پتوں سے رس چوس کر نقصان پہنچاتے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ زیادہ حملہ کی صورت میں پتے پیلے ہو کر خشک ہو جاتے ہیں اور پودوں کی بڑھوتری رک جاتی ہے۔حملہ تھوڑی جگہ پر ہو توحملہ شدہ پتوں کو کاٹ کر زمین میں دبا دیں، گنے کی اونچائی 6 فٹ ہونے سے پہلے دانے دار زہر محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورےسے استعمال کریں، گنے کی کھوری کو ہرگز نہ جلائیں تاکہ اس میں موجود مفید کیڑے محفوظ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار کماد کے نقصان رساں کیڑوں کے کیمیائی تدارک کیلئے محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورےسے مناسب زہریں سپرے کریں۔