سعودی عرب اور دیگر اوپیک ممالک کی جانب سے تیل کی پیدوار کم کرنے کے فیصلے کے بعد مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 6 فیصد سے بھی زائد کا اضافہ
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کو پھر سے پر لگ گئے، سعودی عرب اور دیگر اوپیک ممالک کی جانب سے تیل کی پیدوار کم کرنے کے فیصلے کے بعد مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 6 فیصد سے بھی زائد کا اضافہ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تیل کی عالمی قیمتوں میں تقریباً 6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔عالمی منڈیوں میں اوپیک پلس ممالک کے پیداوار میں کمی کے فیصلے کے بعد تیل کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل 81 ڈالرز فی بیرل کی قیمت پر ٹریڈ ہو رہا ہے، جبکہ تیل کی پیدوار میں کمی کی وجہ سے طلب میں اضافہ ہونے کے سبب رواں سال کے دوران برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 105 ڈالرز کی بلند ترین سطح تک پہنچ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب اور اوپیک پلس میں شامل دیگر تیل پیداکنندگان نے اتوار کے روز رضاکارانہ طور پر اپنی اپنی تیل پیداوار میں یومیہ کمی کا اعلان کیا ہے۔ سعودی عرب نے کہا کہ وہ مئی سے 2023 کے آخر تک تیل کی پیدوار میں یومیہ 5 لاکھ بیرل کمی کرے گا۔ جبکہ روس نے بھی رواں برس کے آخر تک تیل کی یومیہ پیدوار میں سعودی عرب جتنی ہی کمی کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات، کویت، عراق،عمان اور الجزائر نے بھی رضاکارانہ طور پر اسی مدت کے دوران میں تیل کی یومیہ پیداوار میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات مئی سے 2023 کے اختتام تک رضاکارانہ طور پر تیل کی پیداوار میں 144,000 بیرل یومیہ کمی کرے گا۔کویت نے 128,000 بیرل یومیہ کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔ عراق نے کہا کہ وہ پیداوار میں 211،000 بیرل یومیہ اور عمان نے 40،000 بیرل یومیہ پیداوار میں کٹوتی کا اعلان کیا ۔الجزائر نے کہا کہ وہ اپنی پیداوارمیں 48,000 بیرل کی کٹوتی کرے گا۔