اسٹیٹ بینک نے کیش مارجن کی پابندی ہٹا کر دانشمندانہ فیصلہ کیا ،لاہور چیمبر کی جانب سے خیر مقدم
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے درآمدات پر کیش مارجن کی شرط ختم کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے درست سمت میں ایک قدم قرار دیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور ، سینئر نائب صدر چودھری ظفر محمود اور نائب صدر عدنان خالد بٹ نے کہا کہ درآمدات کو کم سے کم کرنے کے لیے کیش مارجن کی شرط جیسے اقدامات کی وجہ سے خام مال، مشینری اور دیگر اشیاء کی درآمدات متاثر ہورہی تھیں جس سے تمام شعبے متاثر ہورہے تھے لیکن توقع ہے کہ اب صورتحال مثبت رخ اختیار کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کیش مارجن کی پابندی ہٹا کر دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ضروری خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی، کسٹم ڈیوٹی اور اضافی کسٹم ڈیوٹی کو بھی ختم کرے۔ اس کے علاوہ زیر التواء ریفنڈز اور متعدد آڈٹ کے مسائل کو بھی حل کیا جائے اور کاروباری اداروں کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو کم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری صنعتوں کو پالیسی ریٹ جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے جو 20 فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ یوٹیلٹیزکی زیادہ قیمتوں کی وجہ سے بھی کاروباری لاگت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر نے ہمیشہ ٹیکس بیس بڑھانے پر زور دیا ہے، حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ڈیکلریشن اسکیم کا اعلان کرے تاکہ غیر اعلانیہ غیر ملکی ذخائر ہماری معیشت کا حصہ بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام آسان بنایا جائے اور انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس کے متعدد آڈٹس جیسے مسائل فوری حل کیے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ چارٹر آف اکانومی وقت کی اہم ضرورت ہے، اس حوالے سے لاہور چیمبر نے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈرز کو خطوط تحریر کیے ہیں۔