چنے کے مرجھاؤ، جھلساؤ اوربلائٹ سے بچاؤ کیلئے کاشتکاروں کو باقیات تلف کرنے کا مشورہ

محکمہ زراعت کی جانب سے کاشتکاروں کوچنے کے مرجھاؤ، جھلساؤ اور بلائٹ سے بچاؤ کیلئے باقیات فوری تلف کرنے کا مشورہ دیاگیاہے اور کہا گیا ہے کہ کابلی چنے کی فصل کو پہلا پانی کاشت کے 45دن بعد اور دوسرا پانی پھول آنے پر دیا جا ے۔شعبہ پلانٹ پروٹیکشن، پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت فیصل آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر رسول نے کہاکہ کاشتکار چنے کی فصل میں جڑی بوٹیوں کی تلفی جاری رکھیں 

انہوں نے کہاکہ چنے کی فصل کو پانی کی کم ضرورت ہوتی ہے اور ویسے بھی چنا زیادہ تر بارانی علاقوں کی فصل ہے اسلئے آبپاش علاقوں میں بارش نہ ہونے کی صورت میں پھول آنے پر اگر فصل سوکا محسوس کرے تو اسے ہلکا پانی لگا دیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ستمبر کاشتہ کماد میں چنے کی فصل کو کماد کی ضرورت کے مطابق آبپاشی کافی ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ آبپاش علاقوں میں کثرت کھاد، اگیتی کاشت یا بارش کے باعث اگر فصل کاقد زیادہ بڑھ رہا ہو تو مناسب حد تک اسے سوکا دیں اور کاشت کے دو ماہ بعد شاخ تراشی بھی کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کھیت میں چنے کے مرجھاؤ، چنے کے جھلساؤ،بلائٹ سے متاثرہ پودے نظرآئیں تو انہیں فوری تلف کردیاجائے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکارچنے کی فصل کی بروقت چھدرائی اور فی ایکڑ بہتر پیداوار کے حصول کیلئے فصل کی دیکھ بھال میں کسی غفلت کامظاہرہ نہ کریں اور فصل اگنے کے 15دن کے اندر اندر اس کی چھدرائی کرکے زائد پودوں کو نکال دیں اور پودوں کا قطاروں میں درمیانی فاصلہ 15 سینٹی میٹر یا6انچ کردیں تاکہ پودوں کی بہتر بڑھوتری ممکن ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ اگر فصل اگنے کے موقع پر زمین میں نمی کم ہوتو چھدرائی کاعمل ذراتاخیر سے بھی شروع کیاجاسکتاہے کیونکہ ایسی صورت میں فصل پر سوکے کی بیماری حملہ آور ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکارکابلی چنے کیلئے پہلاپانی کاشت کے45 دن بعد دوسراپانی فصل پر پھول آنے پر دیں۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ دیگرفصلات کی طرح جڑی بوٹیاں چنے کی فصل کو بھی نقصان پہنچاسکتی ہیں لہٰذا فصل اگنے کے 30روز کے اندر اندر جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے پہلی اور 70روز کے اندر دوسری گوڈی کی جانا ضروری ہے تاکہ دوبارہ اگ آنیوالی جڑی بوٹیاں بھی تلف ہو سکیں۔

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *