صوبہ پنجاب میں آلو کی سالانہ پیداوار 4.4 ملین ٹن ہے ، زرعی ماہرین
زرعی ماہرین نے کہاہے کہ صوبہ پنجاب میں آلو کی سالانہ پیداوار 4.4 ملین ٹن ہے جبکہ مزید اقدامات کی بدولت پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہاکہ آلو کی فصل کا کورے اور سردی سے شدید متاثر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ شدید کورے کی صورت میں آلو کی فصل کے پتوں کے کنارے کالے ہونے شروع ہوجاتے ہیں۔
آلو کے کاشتکار محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کو غور سے سنیں اور کورے کی راتوں کو ہلکی آبپاشی کریں اور فصل کے گرد ہلکی دھونی کریں۔ ترجمان نے کہاکہ کورے کی وجہ سے ٹماٹر، مرچ اور بینگن کی نرسریاں بھی متاثر ہوسکتی ہیں علاوہ ازیں ٹنل میں کاشتہ کھیرا اور شملہ مرچ کی فصل کی پیداوار بھی متاثر ہوتی ہے۔اگر کہر کے ساتھ دھند بھی مسلسل پڑتی رہے تو کنو، لیموں اور امرود جیسی فصلات میں پھل کا کیرا شروع ہوجاتا ہے۔
سردی سے متاثر ہونے والی فصلوں اور پھلوں میں آلو، امرود، پیاز کی نرسری، جوی، چنے، رایا، سٹرابیری، سونف، کنو، کینولا، گنا، لیچی، مٹر اور مسور وغیرہ شامل ہیں۔ آلو، امرود، گنا اور کنو زیادہ اہمیت کے حامل ہیں یہ فصلیں چند دن کا کہر برداشت کرسکتی ہیں لیکن اگر مسلسل ہفتہ بھر یا زیادہ دنوں تک شدید سردی یا کہر پڑتی رہے تو ان فصلات اور پھلوں کی پیداوار بھی بری طرح متاثر ہوجاتی ہے۔