آلو کی بیلیں برداشت سے 15 روز قبل کاٹ کر وٹوں کے اوپر ڈالنے سے فصل تیلے اور وائرس کے اثرات سے محفوظ ہوجاتی ہے، زرعی ماہرین

زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ کاشتکار آلو کی برداشت اور سنبھال کے دوران درج ذیل سفارشات پر عمل کرکے اپنے خالص منافع میں اضافہ کو ممکن بنا سکتے ہیں،فصل اس وقت برداشت کریں جب بیلیں پیلی ہونی شروع ہو جائیں اور زمین پر گرنے لگیں، آلو کی بیلیں برداشت سے 15 روز قبل کاٹ کر وٹوں کے اوپر ڈالنے سے آلو کی فصل تیلے اور وائرس کے اثرات سے محفوظ ہوجاتی ہے اور تیار آلو کی جلد بھی سخت ہو جاتی ہے، آلو کی برداشت سے 15 دن قبل فصل کو پانی لگانا بند کردیں تاکہ زمین میں زیادہ نمی برداشت کے دوران مشکلات پیدا نہ ہوسکیں اور برداشت کیے ہوئے آلو کے ساتھ زیادہ مٹی چپکنے کا باعث اس کی کوالٹی بھی خراب نہ ہوسکے۔

زرعی ماہرین کے مطابق فصل کی برداشت صبح کے وقت کرنی چاہیے جب درجہ حرارت نسبتا کم ہو کیونکہ زیادہ درجہ حرارت پر آلو کے گلنے سڑنے کا امکان بڑھ جاتا ہے، اگر پوٹیٹو ڈگر باآسانی میسر ہو تو برداشت اس کے استعمال سے کی جائے لیکن اگر فصل کی کسی یا کھرپہ سے برداشت کرنی ہو تو تجربہ کار مزدور کھیت میں لگائے جائیں تاکہ آلو کٹنے اور رگڑ سے محفوظ رہ سکیں، برداشت شدہ آلو کی فصل کو زیادہ دیر تک دھوپ میں نہ پڑے رہنے دیا جائے بلکہ اس کو جلدی سایہ دار جگہ پر منتقل کر دیا جائے، آلو ٹوکریوں میں ڈال کر ڈھیر پر منتقل کرتے وقت ٹوکریوں کو زور سے نہ پھینکا جائے تاکہ آلو چوٹ لگنے سے محفوظ رہ سکیں اور زخمی نہ ہوں چونکہ موسم خزاں فصل کی برداشت جنوری اور فروری میں کی جاتی ہے اس وقت مقامی مارکیٹ میں بھائو کم ہو جاتا ہے، کاشتکار بہتر قیمت کے حصول کے لئے آلو کی فصل کو اپنے زرعی فارموں پر ڈھیر کی صورت میں جمع کرلیتے ہیں اور مناسب وقت پر فروخت کرتے ہیں، کھیت میں ذخیرہ شدہ آلو کے ڈھیروں میں ہوا کا مناسب گزر نہ ہونے کے باعث آلو نہ صرف گلنے سڑنے لگتے ہیں بلکہ درجہ حرارت زیادہ ہونے کی بنا پر خشک اور بد شکل بھی ہو جاتے ہیں جس سے مارکیٹ میں کم قیمت وصول ہوتی ہے۔ زرعی ماہرین نے ذخیرہ شدہ آلو کی سنبھال کے اس طریقہ کو زیادہ بہتر قرار دیا ہے جس کے ذریعے ڈھیروں کے اندر ہوا کو گزارنے کے لئے ڈکٹ لگایا جاتا ہے

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *