فیصل آباد، شیخوپورہ و دیگر شہروں میں پلاسٹک ٹنل کے ذریعے بے موسمی سبزیات کاشت کی جارہی ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت

 

 فیصل آباد، شیخوپورہ، اوکاڑہ، ساہیوال،خانیوال، لودھراں، ملتان، چنیوٹ، لاہورمیں 35 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ پر پلاسٹک ٹنل کے ذریعے بے موسمی سبزیات کاشت کی جارہی ہیں جبکہ واک ان ٹنل کارقبہ 50فیصد،پست ٹنل اور بلند ٹنل کا مجموعی رقبہ بھی 50فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آباد خالد محمود نے بتایاکہ واک ان ٹنل تقریباً 2 تا اڑھائی میٹر اونچی ہوتی ہے جس میں شملہ مرچ کی پنیری یکم تا 20 ستمبر تک کاشت کی جاتی ہے جبکہ نرسری کی منتقلی 15 اکتوبر تا 10 نومبر تک ہوتی ہے اسی طرح سبز مرچ کی پنیری کی کاشت یکم تا 30 ستمبر تک جبکہ اس کی منتقلی 15 اکتوبر تا 10 نومبر تک کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ کھیرے کی براہ راست کاشت 15 نومبر تا 15 دسمبر تک، کریلے کی کاشت 15 تا 30 نومبر، بینگن کی پنیری کی کاشت یکم تا 20 ستمبر جبکہ اس کی منتقلی 15 اکتوبر تا 10 نومبر تک کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ٹماٹر کی پنیری کی کاشت یکم تا 15اکتوبر اور 15 تا 25 نومبر تک اس کی منتقلی کی جاتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ گھیا کدو کی براہ راست کاشت یکم سے 10 نومبر تک کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ موسم گرما کی سبزیوں کی اگیتی دستیابی اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے ٹنل کاشت کے طریقے کو رواج دیا گیا ہے جبکہ اس طریقہ کاشت میں سبزیوں کو شدید سردی کے موسم میں پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ دیا جاتا ہے جس سے ٹنل کے اندر کا درجہ حرارت مناسب رہتا ہے اور سردی و کورے کے باوجود سبزیوں کی بڑھوتری جاری رہتی ہے۔انہوں نے بتایاکہ اس طرح فصل جلد تیار ہوجاتی اور اچھے داموں میں بکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پلاسٹک ٹنل میں کاشت کی گئی سبزی کی پیداوار روایتی طریقہ کاشت کی نسبت پودوں کی فی کنال تعداد زیادہ ہونے، کھاد وآبپاشی کے صحیح و مناسب استعمال، مناسب آب و ہوا کی فراہمی اور انتہائی نگہداشت کی وجہ سے عام فصل سے زیادہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹنل کی تین اقسام ہیں جن میں پست ٹنل، واک ان ٹنل اور بلند ٹنل شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پست ٹنل کی اونچائی تقریباً ایک میٹر ہوتی ہے اور اس میں کھیرا،کریلا، گھیا کدو، چپن کدو، حلوہ کدو، گھیا توری، خربوزہ اور تربوز غیرہ اگائے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ان سبزیات کی براہ راست کاشت کیلئے دسمبر کے پہلے پندرہ دن موزوں ترین ہیں

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *