اسلام آباد(نیٹ نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان میں آبادی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور وسائل کم ہیں، حکومت کو عوام کی آگہی کے لیے تمام آپشنز کو استعمال کرنے کی ضرورت ہے کہ آبادی میں اضافے سے انسانی صحت بالخصوص ماں اور بچے کی صحت سمیت لوگوں کی معاشی اور سماجی زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔آبادی کا عالمی دن جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 11 جولائی کو منایا جاتا ہے، کے موقع پر اپنے پیغام میں ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا کی حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان رقبے کے اعتبار سے 33واں بڑا ملک ہونے کے باوجود آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچوں بڑا ملک ہے، جو ملکی وسائل کو مسلسل کھا رہی ہے، بڑی آبادی مناسب صحت، معیاری تعلیم، روزگار کی فراہمی، ماحولیاتی تبدیلی اور پانی کے صدر مملکت نے پاکستان کے کم وسائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو آبادی میں اضافے کی شرح کو کم کرنے کی اہمیت کے بارے میں شعور و آگہی دینے کی ضرورت ہے، جس کے سبب صحت کی بہتر دیکھ بھال، معیشت کو مستحکم اور پائیدار سماجی زندگی کو یقینی بنایا جاسکتا ہےانہوں نے کہا کہ آبادی کے عالمی دن پر عالمی سطح پر آبادی کے مسائل پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے، ان مسائل میں بشمول غربت، صنفی مساوات، زچگی صحت، بھوک، معیشت، ماحولیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق شامل ہیں۔
صدر مملکت نے خبردار کیا کہ اگر ہم اس سنجیدہ تبدیلی نہیں کرتے تو اگلے 30 سال میں پاکستان کی آبادی کے دو گنا ہونے کے امکانات ہیں۔ختم ہوتے ذخائر اور حتی کے قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔آبادی تقریبا 8 ارب ہے، دنیا بھر میں حکومتیں اپنے دستیاب وسائل کے مطابق آبادیوں کو ترجیح دے رہی ہیں۔