ڈپٹی ڈائریکٹرلائیو سٹاک ڈاکٹر جمشید اختر نے کہا ہےکہ پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں 22 جون کو اونٹوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔اونٹنی کےدودھ میں قدرتی طور پر انسولین نما چیز پائی جاتی ہے۔اونٹنی کادودھ پینے سے شوگر کے مریضوں میں انسولین کی ضرورت کم ہوجاتی ہے۔بیوٹی پروڈکٹس میں بھی اونٹنی کا دودھ استعمال ہوتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جلالپور پیر والہ کی نواحی گاؤں بستی حجانہ میں اونٹوں کے عالمی دن کے موقع پراونٹوں کے لیے فری ویٹرنری کیمپ کے انعقاد پرکیا۔کیمپ میں اونٹوں کوپیٹ کے کیڑوں کی مفت دوائی پلائی گئی۔اونٹ پال حضرات کو اونٹوں کی دیکھ بھال،پرورش بارے آگاہی اور مفید مشورے دیے گئے۔
ڈاکٹر جمشید اختر نے مزید کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد عام لوگوں کو اونٹ کے دودھ اور گوشت کی افادیت بارے آگاہی دینا اور اونٹ پال حضرات کی حوصلہ افزائی کرنا ہےانہوں نے کہا کہ 22 جون کو اونٹ کا عالمی دن اس لیے منایا جاتا ہے کہ 22 جون کا شمار سال کے طویل ترین اور انتہائی گرم دنوں میں ہوتا ہے، اس دن کی طوالت اور شدت سے جڑا ہوا جانور اونٹ ہے جو اس دن کی طرح طویل قامت اور شدید گرم موسم میں مشکل ترین حالات میں رہنے والا جانور ہے اسی وجہ سے “ورلڈ کیمل ڈے” کیلئے 22 جون کا انتخاب کیا گیا ہے۔
اونٹ اور اونٹ کی پروڈکٹس پر توجہ دے کر اس جانور کو زر مبادلہ کا اہم ذریعہ بنایا جا سکتا ہے۔ اونٹ کا گوشت اوردودھ غذائیت سے بھرپوراور بہت سی بیماریوں کے علاج میں استعمال ہوتا ہے۔